معروف ریپر اور نوجوانوں کی ترجمانی کرنے والے طلحہٰ انجم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ایک حالیہ بیان پر کھل کر ردعمل دیا، جس میں وزیر اعلیٰ نے سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کو عوام کے لیے "تحفہ” قرار دیا تھا۔ طلحہٰ نے اس سوچ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی سہولیات حکومت کی مہربانی نہیں بلکہ شہریوں کا حق اور حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہیں۔
انجم کا یہ ردعمل عوام کے دل کی آواز بن گیا، کیونکہ پاکستان میں ٹیکس دینے والا عام آدمی اکثر خود کو نظرانداز شدہ محسوس کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام عوامی فلاح و بہبود ہے اور اگر وہ سڑکیں بناتی ہے تو وہ کوئی احسان نہیں بلکہ ان کی آئینی ذمہ داری ہے۔
یہ بیان ایک بڑی بحث کو جنم دے رہا ہے کہ ہمارے سیاسی رہنما کب عوامی خدمت کو "احسان” بنانا بند کریں گے؟ طلحہٰ نے جس جرأت اور وضاحت سے یہ بات کہی، وہ ثابت کرتی ہے کہ فنکار اور نوجوان نسل اب خاموش تماشائی بننے کے لیے تیار نہیں۔ وہ سوال پوچھتے ہیں، جواب مانگتے ہیں، اور سچ بولتے ہیں۔
طلحہٰ کا اثر نوجوان طبقے میں واضح ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ان کی آواز سیاست کے شور میں سنائی دی۔ جب وہ کہتے ہیں کہ سڑک بنانا تحفہ نہیں، تو وہ صرف سڑکوں کی بات نہیں کرتے وہ عزتِ نفس، شہری شعور اور ریاستی فرض کی بات کرتے ہیں۔
یہ واقعہ مکمل طور پر حقیقی ہے، اور مختلف معتبر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ بیان اور طلحہٰ کا ردعمل موجود ہے۔ اب بات صرف سڑکوں کی نہیں، سوچ کی ہے۔ نوجوان اب صرف تالی نہیں بجاتے، وہ سوال بھی کرتے ہیں اور یہی اصل جمہوریت ہے۔