MediaHydeMediaHyde
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
  • بلاگ
Font ResizerAa
MediaHydeMediaHyde
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
  • بلاگ
Follow US
© 2025 Media Hyde Network. All Rights Reserved
بلاگ

"سگریٹ نوشی” موت کا کش دھیرے دھیرے پاکستان کے مستقبل کو نگلتا خاموش قاتل”

Last updated: جون 17, 2025 2:55 شام
Sana Mustafa
Share
SHARE

 

“سگریٹ نوشی آپ کو اسٹائلش نہیں بناتی، بلکہ آہستہ آہستہ آپ کو مٹا دیتی ہے۔”

تمباکو کیا ہے؟

تمباکو ایک پودا ہے جس کے پتے خشک کر کے سگریٹ، پان، یا نسوار کی صورت میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس میں پایا جانے والا بنیادی نشہ آور مادہ نکوٹین ہے، جو دماغ کے انعامی نظام کو متاثر کر کے عادت ڈال دیتا ہے۔ لیکن نقصان صرف نکوٹین سے نہیں، بلکہ 7,000 سے زائد کیمیکلز جیسے آرسینک، سیسہ، اور فارملڈیہائیڈ سگریٹ نوشی کے دوران خارج ہوتے ہیں، جو جسم کے لیے انتہائی مضر ہیں۔

نوجوانوں کی تباہی: ایک جلتا ہوا ملک

پاکستان میں تمباکو خاموشی سے نوجوانوں کا سب سے بڑا دشمن بن چکا ہے۔ ہر روز 615 بچوں کے قریب سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں۔ فلموں، دوستوں کے دباؤ اور فیشن کے جھوٹے تصور سے متاثر ہو کر نوجوان اس لعنت کو اپناتے ہیں، اس کے خطرناک نتائج سے بے خبر۔ پھیپھڑوں کا کینسر، دل کی بیماریاں، اور جسمانی نشوونما میں رکاوٹ محض شروعات ہیں۔

اشرافیہ اور دھوئیں کے پیچھے چھپی صنعت

پاکستان کی اشرافیہ  بڑے کاروباری افراد، شوبز ستارے، اور سیاستدان  یا تو خاموشی اختیار کرتے ہیں یا بالواسطہ طور پر تمباکو کی صنعت کی حمایت کرتے ہیں۔ بعض لوگ سگریٹ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، اشتہارات سے منافع کماتے ہیں یا اپنے اثرورسوخ کو نظر انداز کرتے ہیں۔ پرتعیش محفلیں، شیشہ کیفے، اور درآمد شدہ سگار محض تفریح نہیں بلکہ ایک زہریلی سماجی قبولیت کی علامت بنتی جا رہی ہیں۔ ان کی خاموشی دراصل شراکت داری ہے۔

ایک بڑھتا ہوا صحت کا بحران

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق پاکستان میں ہر سال 1,60,000 سے زائد اموات تمباکو سے جڑی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں۔ یہ گویا ہر سال ایک چھوٹے شہر کے برابر لوگ ختم ہو رہے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں پر بوجھ حد سے بڑھ چکا ہے، کینسر، دل کی بیماریاں، اور سانس کی تکالیف عام ہو چکی ہیں۔ یہ صرف طرز زندگی کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی صحت کی ایمرجنسی ہے۔

ماحولیاتی تباہی: ایک سگریٹ سے شروعات

تمباکو صرف انسان کو نہیں بلکہ ماحول کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ تمباکو کی کاشت کے لیے جنگلات کی کٹائی، اور دنیا بھر میں 5 ٹریلین سگریٹ کے فلٹرز زمین پر پھینکے جاتے ہیں۔ پاکستان کی گلیاں ان فلٹرز سے بھری پڑی ہیں، جو مٹی اور پانی کو آلودہ کرتے ہیں۔ اور ہوا؟ وہ بھی زہریلی ہو چکی ہے — خاص طور پر غیر سگریٹ نوش افراد کے لیے جو passive smoking کا شکار ہوتے ہیں۔

آپ کیا کر سکتے ہیں؟

خود آگاہی: سگریٹ نوشی کے نقصانات صرف طویل المدت نہیں بلکہ فوری بھی ہوتے ہیں۔

اہداف طے کریں: روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ کی مقدار کم کریں۔

مدد حاصل کریں: سپورٹ گروپ، ایپس یا ماہر مشیر سے رابطہ کریں۔

مصروف رہیں: کسی مشغلے، ورزش، یا رضاکارانہ کام میں مشغول ہوں۔

اچھے ساتھی چنیں: اگر آپ چھوڑنا چاہتے ہیں تو سگریٹ نوشوں سے بچیں۔

تبدیلی کا آغاز آپ سے ہوتا ہے۔

پاکستان بمقابلہ دنیا: ایک عالمی موازنہ

مغربی ممالک میں سگریٹ نوشی کی شرح میں بڑی کمی آئی ہے، اس کی وجہ سخت قوانین، آگاہی مہمات اور بھاری ٹیکس ہیں۔ مثال کے طور پر برطانیہ میں سگریٹ نوشی کی شرح 14% سے کم ہو چکی ہے۔
جبکہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال ملی جلی ہے — کچھ جدید شہر سخت قوانین نافذ کرتے ہیں، لیکن کچھ علاقوں میں ابھی بھی عمل درآمد کا فقدان ہے۔
پاکستان میں سگریٹ نوشوں کی شرح 19.1% ہے، جو کہ خطرناک حد ہے۔ اور زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ نوجوانوں میں فلیورڈ سگریٹ اور ویپنگ کے ذریعے تمباکو کا استعمال بڑھ رہا ہے۔

حکومت کیا کر رہی ہے؟

پاکستان کی حکومت نے تمباکو پر قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں، جیسے

سگریٹ کے پیک پر تصویری وارننگز۔

عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی۔

تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ۔

اشتہارات پر پابندی۔

مگر ان اقدامات پر عمل درآمد کمزور ہے۔ تمباکو کمپنیوں کا سیاسی اثر، کم آگاہی، اور عملدرآمد کی کمی ان اقدامات کو ناکام بنا دیتی ہے۔

پالیسی کی امیدیں: ایک صحت مند کل کی جانب

کچھ امید افزا تجاویز جو زیر غور ہیں:

سکولوں کے اردگرد تمباکو فری زونز۔

سادہ پیکجنگ جس پر کوئی برانڈنگ نہ ہو۔

سکولوں میں انسداد تمباکو تعلیم۔

قومی Quitline اور ڈیجیٹل سپورٹ سروسز۔

سرکاری اسپتالوں میں مفت یا سستی علاج معالجہ کی سہولت۔

ایک بہتر کل کے لیے پالیسی کا نفاذ ضروری ہے۔ صرف کاغذی کارروائی کافی نہیں۔

عوام کی رائے

علی (19 سالہ طالبعلم): “میں نے کالج میں صرف فٹ ان ہونے کے لیے سگریٹ پینا شروع کیا۔ اب چھوڑ نہیں سکتا۔ دو بار کوشش کی مگر ہر بار دوبارہ شروع کر دی۔”
سارا (طبی انٹرن): “علی، تمہیں پتہ ہے کیا بدتر ہے؟ تم ہر روز اپنے پھیپھڑوں کو تباہ کر رہے ہو۔ میں نے 30 سال کے نوجوانوں کے پھیپھڑے 70 سال کے بوڑھوں جیسے دیکھے ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے، چھوڑ دو۔”
حمزہ (علی کا دوست، سابق سگریٹ نوش): “میں بھی تم جیسا ہی تھا۔ لیکن چھوڑنے کے بعد میری زندگی بدل گئی۔ اب بہتر سانس لیتا ہوں، خود اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے، اور بہت پیسے بھی بچے ہیں۔ تمہیں صرف شروعات کی ہمت چاہیے۔”

یاد رکھنے کے لیے ایک قول

“عادت کی زنجیریں اتنی کمزور ہوتی ہیں کہ محسوس نہیں ہوتیں  یہاں تک کہ وہ اتنی مضبوط ہو جائیں کہ توڑی نہ جا سکیں۔”  سیموئل جانسن

آئیے ان زنجیروں کو توڑیں  اس سے پہلے کہ وہ ناقابلِ شکست بن جائیں۔

Share This Article
Facebook Whatsapp Whatsapp Email Copy Link Print
Previous Article ڈگریاں تو ہیں، مگر کیریئر نہیں پاکستان میں فارغ التحصیل نوجوانوں کی بے روزگاری بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
Next Article پانچ برس گزر گئے: قوم کو پی ٹی وی کی لازوال آواز طارق عزیز آج بھی یاد ہے
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

FacebookLike
XFollow
InstagramFollow
YoutubeSubscribe
WhatsAppFollow
ThreadsFollow
پھل اور سبزیاں نیند بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں، ماہرین
Health
جون 18, 2025
زیادہ دیر تک کام کرنا دماغ پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، نئی تحقیق
Health
جون 18, 2025
علیگڑھ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طلبہ کا کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن پلانٹ کا دورہ
تعلیم
جون 17, 2025
اسکاٹش کالج طلباء والدین کے لیے معاون اسکیم پیش کرے گا
تعلیم
جون 17, 2025
کیا پاکستانی پاپ واپس آ رہا ہے؟ ینگ اسٹنرز، حسن رحیم اور گلیوں کی نئی دھن
بلاگ
جون 17, 2025
پنجاب نے زیرو بجٹ کے ساتھ تعلیم میں بڑا اضافہ اعلان کیا
تعلیم
جون 17, 2025

You Might Also Like

بلاگ

گرین، اے آر وائی یا ہم؟ اس سیزن کی ریٹنگز کی جنگ کس نے جیتی؟

By Insherah Iftikhar
بلاگ

سرکاری ہسپتال میں سہولیات کا فقدان! مریض زمین پر بیٹھنے پر مجبور:

By Neha Ashraf
بلاگ

یکم ذالحج حضرت علیؑ اور حضرت فاطمہؑ کے عقد کا روز

By Wajeeha Batool
وفاقی اردو یونیورسٹی میں "احفاظ الرحمٰن ایوارڈ برائے جرأتِ اظہار و آزادی صحافت" کا انعقاد
بلاگ

وفاقی اردو یونیورسٹی میں "احفاظ الرحمٰن ایوارڈ برائے جرأتِ اظہار و آزادی صحافت” کا انعقاد

By Nisar Khan
MediaHyde
Facebook Twitter Youtube Rss Medium

About US

Your instant connection to breaking stories and live updates. Stay informed with our real-time coverage across politics, tech, entertainment, and more. Your reliable source for 24/7 news.

Top Categories
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
Usefull Links
  • Contact Us
  • Disclaimer
  • Privacy Policy
  • Cookies Policy
  • Advertising Policy
  • Terms & Conditions

© 2025 Media Hyde Network. All Rights Reserved.

Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?