مئی 2025 میں کراچی میں 37,000 سے زائد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کر دیا، صحت حکام کے مطابق یہ تعداد اپریل کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہے اور ظاہر کرتی ہے کہ ویکسین سے انکار کرنے والوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سب سے زیادہ انکار ضلع شرقی (ایسٹ) میں سامنے آیا، جس کے بعد ضلع وسطی، جنوبی اور ملیر میں بھی نمایاں تعداد ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال خطرناک ہے کیونکہ شہر کے کچھ علاقے اب بھی پولیو کے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔ انکار کی بڑی وجہ جھوٹی معلومات، افواہیں اور غلط عقائد ہیں، جن کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے ہچکچا رہے ہیں۔
اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پولیو ٹیمیں عوام میں آگاہی مہم چلا رہی ہیں، کمیونٹی رہنماؤں سے رابطے کر رہی ہیں اور مذہبی علماء سے تعاون حاصل کر رہی ہیں تاکہ والدین کا اعتماد بحال ہو۔
پاکستان اب بھی دنیا کے ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس موجود ہے، اور ویکسین سے انکار اس مرض کے خاتمے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
حکام کی اپیل ہے کہ تمام والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ملک کو اس مہلک بیماری سے ہمیشہ کے لیے بچایا جا سکے۔