کراچی میں شدید گرمی کے دوران فوڈ پوائزننگ، آنتوں کے انفیکشن اور معدے کی دیگر بیماریوں کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، جس کی بڑی وجہ غیر معیاری اور کیمیکل زدہ پھلوں کا استعمال بتایا جا رہا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق گرمیوں میں سب سے زیادہ کھایا جانے والا پھل تربوز، ان بیماریوں کی ایک اہم وجہ بن رہا ہے۔ اسپتالوں میں آنے والے متعدد مریضوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں تربوز کھانے کے بعد ہیضہ اور فوڈ پوائزننگ کا سامنا کرنا پڑا۔
جناح اسپتال کے سینئر ڈاکٹر عرفان صدیقی کے مطابق کچھ افراد پھلوں کو موٹا، سرخ اور دلکش بنانے کے لیے کاسمیٹک انجیکشنز اور کیمیکل استعمال کر رہے ہیں، جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پھلوں کو فریز کرنے کے بجائے فریج میں رکھا جائے اور ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کیا جائے تاکہ ممکنہ بیماریوں سے بچا جا سکے۔