دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کی سعودی عرب میں موجودگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ جب سے سعودی پرو لیگ ختم ہوئی ہے اور ان کی ٹیم النصر ایک بار پھر بغیر کسی ٹرافی کے تیسرے نمبر پر آئی، رونالڈو نے سوشل میڈیا پر ایک حیران کن پیغام شیئر کیا:
"یہ باب ختم ہوا”
اس کے بعد یہ خبر سامنے آئی ہے کہ سعودی عرب کے حکومتی سرمایہ کاری ادارے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کے نمائندے رونالڈو کو روکنے کے لیے "مشکل مذاکرات” کر رہے ہیں۔
کیا رونالڈو الهلال یا الاهلی میں جائیں گے؟
ذرائع کے مطابق، رونالڈو کو الہلال میں شامل کرنے پر غور ہو رہا ہے تاکہ وہ اگلے ماہ FIFA کلب ورلڈ کپ میں حصہ لے سکیں۔ ایک اور آپشن الاہلی ہے، جو ایشیئن چیمپئن ہے اور کلب ورلڈ کپ میں خودبخود شامل ہے۔
یاد رہے کہ PIF ہی النصر، الہلال اور الاهلی جیسے بڑے کلبز کا بھی مالک ہے، اس لیے رونالڈو کو کسی اور سعودی کلب میں بھیجنا ان کے اختیار میں ہے۔
🔥 سعودی لیگ میں رونالڈو کا اثر
رونالڈو نے 2023 میں النصر کو جوائن کیا تھا، اور ان کے آنے سے ہی یورپ کے بڑے کھلاڑی سعودی عرب کا رخ کرنے لگے۔ رواں سیزن میں انہوں نے 25 گول کر کے لیگ کے ٹاپ اسکورر کا اعزاز حاصل کیا، مگر ٹیم کوئی ٹرافی نہ جیت سکی۔
"رونالڈو نے سعودی فٹبال کو دنیا بھر میں مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا،” ایک حکومتی ذرائع کا کہنا ہے۔
لیکن مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے اب رونالڈو کا دل بھٹک رہا ہے۔ ان کا معاہدہ اگلے مہینے کے آخر میں ختم ہو رہا ہے۔
کلب ورلڈ کپ میں کھیلنے کا موقع
FIFA نے 14 جون سے شروع ہونے والے کلب ورلڈ کپ کے لیے ایک خصوصی ٹرانسفر ونڈو کا اعلان کیا ہے جو 1 سے 10 جون تک کھلی رہے گی۔
FIFA کے صدر جانی انفینٹینو نے بھی حال ہی میں کہا:
"رونالڈو کے بارے میں کچھ کلبز سے بات چیت ہو رہی ہے۔ شاید وہ کلب ورلڈ کپ میں کھیلیں۔”
ادھر ان کے روایتی حریف لیونل میسی بھی امریکہ کے کلب انٹر میامی کے ساتھ ٹورنامنٹ میں شامل ہوں گے۔
سعودی عرب کے لیے ایک اہم علامت
رونالڈو کی آمد سے سعودی عرب نے فٹبال کی دنیا میں اپنا پیغام دیا کہ وہ بڑے کھلاڑیوں کو اپنی لیگ میں لا سکتا ہے۔ ان کے بعد نیمار، بینزیما، سادیو مانے جیسے کھلاڑی بھی سعودی کلبز میں شامل ہوئے۔
لیکن ہر کہانی کامیاب نہیں ہوتی — جیسے نیمار صرف 7 میچ کھیل کر مسلسل انجریز کی وجہ سے واپس چلے گئے۔
اب جب کہ سعودی عرب 2034 کا ورلڈ کپ بھی ہوسٹ کرے گا، حکومت کی کوشش ہے کہ رونالڈو جیسے بڑے نام کو کم از کم ایک اور سیزن کے لیے برقرار رکھا جائے۔
رونالڈو کے فیصلے کا سب کو انتظار ہے۔ چاہے وہ النصر میں رہیں، الہلال میں چلے جائیں، یا صرف کلب ورلڈ کپ کے لیے مختصر مدت کا معاہدہ کریں — ایک بات طے ہے:
سعودی عرب انہیں چھوڑنا نہیں چاہتا۔
یہ اگلے چند دن فٹبال کے شائقین کے لیے بہت اہم ہوں گے۔ دیکھتے ہیں رونالڈو کہاں کا رخ کرتے ہیں!