دل کا دورہ اس وقت پڑتا ہے جب دل کو خون کی فراہمی کسی رکاوٹ یا کمی کا شکار ہو جائے، جس کی بڑی وجہ شریانوں میں چکنائی، کولیسٹرول اور دیگر مادوں کا جمع ہونا ہے۔ ان مادوں کے مجموعے کو پلاک (plaque) کہا جاتا ہے، جو بعض اوقات خون کے لوتھڑے (clots) بنانے کا سبب بنتا ہے اور خون کی روانی میں خلل ڈالتا ہے۔
تاہم ایک حالیہ طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صرف ایک عام مگر اہم طرزِ زندگی کی تبدیلی، جیسے روزانہ ورزش کو معمول بنانا، ہارٹ اٹیک کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کر سکتا ہے۔
امریکی جریدے سرکولیشن میں شائع تحقیق کے مطابق روزانہ محض 30 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمی کو زندگی کا حصہ بنا لینے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں نیویارک سے تعلق رکھنے والے 600 سے زائد مریضوں کو شامل کیا گیا جنہیں پہلے دل کے مسائل کا سامنا ہو چکا تھا۔ 2016 سے 2020 کے درمیان ان کی جسمانی سرگرمیوں اور نیند کو ٹریک کرنے کے لیے ان کی کلائیوں میں خصوصی ڈیوائسز پہنائی گئیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دن بھر زیادہ دیر بیٹھے رہنا یا ساکت اندازِ زندگی گزارنا دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، اور اس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے برعکس وہ افراد جو کسی بھی قسم کی ورزش کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ نمایاں حد تک کم پایا گیا۔
محققین کا کہنا ہے کہ سادہ سی تبدیلی جیسے تھوڑی سی روزانہ کی ورزش، نہ صرف دل کی شریانوں کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ بلڈ پریشر میں کمی، بہتر نیند اور مزاج میں بہتری جیسے اضافی فوائد بھی فراہم کرتی ہے، جو مجموعی طور پر دل کی بیماریوں سے تحفظ دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ سست طرز زندگی خاص طور پر ان افراد کے لیے زیادہ خطرناک ہے جو پہلے ہی امراض قلب کا سامنا کر چکے ہوں۔