امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی اور 7 دیگر ممالک کے شہریوں پر سخت شرائط عائد کر دی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ پابندیاں پیر سے نافذ العمل ہوں گی۔
❌ مکمل پابندی والے ممالک:
-
افغانستان
-
چاڈ
-
کانگو
-
ایکویٹوریل گنی
-
ایریٹیریا
-
ہیٹی
-
ایران
-
لیبیا
-
میانمار
-
صومالیہ
-
سوڈان
-
یمن
⚠️ محدود سفری شرائط والے ممالک:
-
برونڈی
-
کیوبا
-
لاؤس
-
سیرا لیون
-
ٹوگو
-
ترکمانستان
-
وینزویلا
"ہم ایسے افراد کو داخلے کی اجازت نہیں دیں گے جو ہمارے ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں،” ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا۔ "ہم ان ممالک سے کھلی ہجرت کی اجازت نہیں دے سکتے جہاں ہم افراد کو محفوظ طریقے سے جانچ نہیں سکتے۔”
یہ فیصلہ کولوراڈو میں پرو اسرائیل ریلی پر حالیہ حملے کے بعد سامنے آیا ہے، جسے ٹرمپ نے "خطرے کی گھنٹی” قرار دیا۔
🔄 ماضی کی پالیسی کی واپسی؟
یہ نیا حکم 2017 کی اس مشہور پابندی کی یاد دلاتا ہے جو مسلم اکثریتی ممالک پر لگائی گئی تھی۔ اس وقت بھی ٹرمپ نے قومی سلامتی کو بنیاد بنا کر پابندیاں لگائیں، جو بعد میں سپریم کورٹ نے 2018 میں منظور کیں۔
اب کی بار پابندی کا دائرہ زیادہ وسیع ہے اور اس میں غیر مسلم ممالک بھی شامل ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ اس کے نفاذ میں بھی وسعت آئی ہے۔
جہاں نقاد اس فیصلے کو امتیازی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں، وہیں حامی اسے قومی سلامتی کے لیے ایک بہادرانہ قدم قرار دے رہے ہیں۔