کراچی: ماحولیاتی تحفظ کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، سندھ کابینہ نے صوبے بھر میں پولی تھین بیگز کے استعمال پر مکمل پابندی کی منظوری دے دی ہے، جو 15 جون سے نافذ العمل ہوگی۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، جہاں محکمہ ماحولیات کے حکام نے پولی تھین بیگز کی تیاری اور استعمال کو قابلِ سزا جرم قرار دیا۔
کابینہ نے محکمہ ماحولیات کی سفارشات کو متفقہ طور پر منظور کر لیا، جس کا مقصد تین ماہ کے اندر تمام اضلاع میں مرحلہ وار طریقے سے پلاسٹک بیگز کا خاتمہ ہے۔ حکومتی ترجمان نے تصدیق کی کہ اس فیصلے پر آہستہ آہستہ عمل درآمد کیا جائے گا تاکہ عوام کی شراکت اور نفاذ میں آسانی ہو۔
ماحولیاتی ماہرین طویل عرصے سے خبردار کر رہے ہیں کہ پولی تھین بیگز آلودگی، خاص طور پر شہری نالوں اور آبی ذخائر کو آلودہ کرنے کی ایک بڑی وجہ ہیں۔ یہ غیر تحلیل پذیر مواد گٹروں کو بند کرتے ہیں، سمندری حیات کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور انسانوں و جانوروں دونوں کے لیے صحت کے سنگین خطرات پیدا کرتے ہیں۔ ان کے استعمال پر پابندی سے سندھ حکومت پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے، شہروں کی صفائی بہتر بنانے، اور ماحول دوست متبادل کو فروغ دینے کی امید رکھتی ہے۔
یہ اقدام ایک وسیع ماحولیاتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ایک صاف اور سرسبز سندھ بنانا ہے۔ حکام نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ عوامی شعور بیدار کرنے کی مہم شروع کی جائے گی اور کپڑے یا کاغذ سے بنے ری یوزایبل بیگز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
یہ جرات مندانہ پالیسی ماحولیاتی اصلاحات کے لیے بڑھتے ہوئے عزم کو ظاہر کرتی ہے اور سندھ کو اُن صوبوں کی صف میں شامل کرتی ہے جو عالمی پلاسٹک بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کر رہے ہیں۔