معروف اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی مذہبی شناخت، شادی شدہ زندگی اور شوہر حسن احمد کے اسلام قبول کرنے پر کھل کر بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ اسلام تب ہی قبول کریں گی جب دل سے تبدیلی محسوس کریں گی، نہ کہ کسی دباؤ میں آ کر۔
سنیتا نے بتایا کہ وہ حسن احمد کو شادی سے قبل پانچ سال سے جانتی تھیں، اور ان کے گھرانے سے قریبی تعلق تھا۔ "میں ان کے گھر جایا کرتی تھی اور وہاں مجھے بہت عزت و محبت دی جاتی تھی،” انہوں نے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی ان پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا گیا۔
"جب مجھے یقین ہوا کہ مجھ پر کسی قسم کی زبردستی نہیں ہو رہی اور مجھے عزت دی جا رہی ہے، تب میں نے شادی کا فیصلہ کیا،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کا خاندان لندن میں مقیم ہے اور شادی سے قبل انہوں نے اپنے چچا کو حسن کے ساتھ تعلق کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے بعد ان کا نکاح بھی انہی چچا نے پڑھایا۔
سنیتا نے انکشاف کیا کہ حسن احمد نے عمرہ ادا کیا اور واپسی پر ان سے اسلام قبول کرنے کی بات کی، جس پر انہوں نے صاف جواب دیا:
"میں نے صاف کہا جیسے پہلے بھی کہا تھا، جب دل سے تبدیلی محسوس ہو گی تب ہی مذہب تبدیل کروں گی،” اور حسن نے اس فیصلے کا احترام کیا۔
سنیتا کا یہ بیان نہ صرف ان کی انفرادی خودمختاری کی عکاسی کرتا ہے، بلکہ اس بات کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ مذہب کا تعلق دل، ایمان اور شعور سے ہے، دباؤ سے نہیں۔