برسلز – پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی رابطوں کی عدم موجودگی خطے میں شدید کشیدگی کو جنم دے سکتی ہے۔ برسلز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران بلاول نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان خاموشی خطرناک حد تک عدم استحکام پیدا کر سکتی ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر مذاکرات سے گریز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال اور پانی کے تنازعات بڑے بحران کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کی روانی میں تبدیلی کی دھمکیاں "اعلان جنگ” کے مترادف ہیں۔
بلاول اس وقت ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کے ہمراہ یورپ اور امریکہ کے دورے پر ہیں تاکہ پاکستان کا مؤقف عالمی برادری تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے پاکستان کی آئی ایس آئی اور بھارت کی را کے درمیان انسداد دہشت گردی کے لیے انٹیلیجنس شیئرنگ کی تجویز بھی دی اور باقاعدہ تنازع حل کرنے کا نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سفارتی حلقے اس بیان کو جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں اسلام آباد کی مذاکرات کی نئی کوشش قرار دے رہے ہیں۔