نیگلیریا فولیری ایک خطرناک اور جان لیوا پروٹوزوا ہوتا ہے جو انسانی دماغ پر حملہ کرتا ہے۔ یہ دماغ کھانے والا پروٹوزوا کے نام سے مشہور ہے کیونکہ یہ دماغی خلیات پر حملہ کر کے ان کو کھاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ زیادہ تر پانی والی جگہوں پر پایا جاتا ہے جیسے جھیلیں, تالاب, دریا , سوہمنگ پول یا ناقص طور پر صاف کیے گئے یا کم کلورین والے پانی میں۔ یہ ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور سیدھا جا کر دماغ پر حملہ کرتا ہے اور اسکو کھانا شروع کر دیتا ہے۔
ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ بد قسمتی سے ابھی تک اس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے مگر کچھ دوائیاں ہیں جو کارآمد ثابت ہوتی ہیں مگر یہ ایک جان لیوا پروٹوزوا ہوتا ہے تو انسان کی موت ہو ہی جاتی ہے اسکی علامت 15-16 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں اور اس کی کوئی قبل از علامت نہیں جس وجہ سے اس کو علامت کی بات کریں تو اس میں تیز بخار , سر میں درد , گردین کا اکڑاؤ وغیرہ شامل ہیں اور جناح ہسپتال میں 2025 میں اس کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
آخر میں یہ کہ اس جان لیوا بیماری کا کوئی علاج موجود نہیں ہے اور اس کا واحد حل احتیاط ہے۔پانی کو کلورین سے صاف کریں, گرمیوں کے موسم میں غیر محفوظ اور صاف نہ کیے گئے پانی میں جانے سے گریز کریں تاکہ اس جان لیوا بیماری سے بچا جا سکے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے اردگرد اور تالاب اور سوئمنگ پولز کی صفائی کریں یا تو پھر بلدیاتی اداروں سے اس کی شکایت کریں اور یاد ر کھیں کہ صرف بروقت احتیاط ہی اس کا واحد علاج ہے۔