کراچی کے علاقے ماڑی پور بدھنی گوٹھ میں ایک شخص کی لاش ملی ہے، جس کی شناخت رضا کے نام سے ہوئی ہے۔ رضا ان قیدیوں میں شامل تھا جو 3 جون 2024 کو کراچی کی ملیر جیل سے زلزلے کے دوران فرار ہو گئے تھے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق، رضا پولیس کے چھاپے کے خوف سے اپنی بہن کے گھر چھپ گیا تھا۔ 4 جون کی رات اس نے خود کو پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔ رضا کے خلاف منشیات کا مقدمہ 30 مارچ 2022 کو عیدگاہ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، خودکشی سے پہلے رضا نے ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں اس نے اعتراف کیا کہ وہ جیل سے دوسرے قیدیوں کے ساتھ زلزلے کے وقت فرار ہوا تھا۔ اس نے بتایا کہ فرار کے دوران وہ زخمی بھی ہوا اور کئی گھنٹوں تک پیدل چلتا رہا۔
3 جون کو کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی۔ اسی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ زلزلے کے دوران سیکیورٹی میں غفلت ہوئی، جس کا فائدہ قیدیوں نے اٹھایا۔