MediaHydeMediaHyde
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
  • بلاگ
Font ResizerAa
MediaHydeMediaHyde
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
  • بلاگ
Follow US
© 2025 Media Hyde Network. All Rights Reserved
Health

کیا اے آئی ٹیکنالوجی پاکستان میں صحت کے شعبے پر بڑھتے بوجھ کو کم کر سکتی ہے؟

Last updated: جون 14, 2025 1:22 شام
Neha Ashraf
Share
SHARE

پاکستان کے ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دائمی بیماریاں ملک کے تقریباً نصف گھرانوں کو متاثر کرتی ہیں۔ اس سروے کے دوران ملک بھر میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے گھر میں کوئی بھی دائمی حالات کا شکار ہے اور ان کے لیے باقاعدگی سے دوا لیتا ہے؟

سروے کے نتائج کے مطابق 21 فیصد نے گھر کے کسی فرد کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہونے کی اطلاع دی، 20 فیصد نے گھر میں ذیابیطس کے مسئلے کی موجودگی کی اطلاع دی جبکہ 10 فیصد نے یہ اطلاع دی کہ ان کے گھر میں ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر دونوں مسائل موجود ہیں۔

‎سروے میں47 فیصد نے اطلاع دی کہ ان کے گھروں میں ان بیماریوں میں سے کو بھی بیماری موجود نہیں ہے اور 2 فیصد لوگوں نے سروے کا جواب نہیں دیا۔

‎اس کے علاوہ، ماہرین صحت نے بھی پاکستان میں بڑھتی ہوئی دائمی بیماریوں کے بوجھ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

‎بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کے ذیابیطس اٹلس 2025ء کے مطابق ملک میں ذیابیطس کے پھیلاؤ کی شرح 31.4 فیصد ہے۔

‎ماہرین صحت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی دائمی بیماریوں کے معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لیے جلد تشخیص اور بروقت تشخیص بہت ضروری ہے کیونکہ لاکھوں مریض اس بات سے بے خبر ہیں کہ وہ صحت کے کسی دائمی مسئلے کا بھی شکار ہیں جن سے جسم میں اعضاء کی خرابی جیسی سنگین پیچیدگیوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

‎اگرچہ اے آئی ٹیکنالوجی جیسی نئی ٹیکنالوجی صحت کے عالمی منظر نامے میں انقلاب برپا کر رہی ہیں جو بیماریوں کی جلد تشخیص اور علاج میں ڈاکٹرز کی مدد کر رہی ہے لیکن پاکستان میں ماہرینِ صحت کا اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کی جانب رجحان ابھی کم ہے۔

‎وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (WISPAP) کے چیئرمین شہزاد ارشد کا کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے چلنے والی طبی ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے دائمی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے میں ملے گی۔

‎اُنہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی طبی آلات بیماریوں کی جلد تشخیص، کسی بھی مسئلے کے بارے میں ڈاکٹرز سے آن لائن مشاورت کو ممکن بنا کر پاکستان میں آبادی کےلیے معیاری صحت کی دیکھ بھال کو مزید قابل رسائی اور سستی بنا سکتے ہیں۔

‎اُنہوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں اے آئی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے، تربیت اور مضبوط ڈیٹا گورننس میں اہم سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

‎ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال کے شعبہ ریڈیولوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے پاکستان میں صحت کے شعبے میں اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کم ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال میں اے آئی کا استعمال کافی عرصے سے ہو رہا ہے اور اس میں توسیع ہو رہی ہے لیکن جب اے آئی الگورتھم تیار کرنے کے لیے سافٹ ویئر ہاؤسز کے ساتھ مریضوں کا ڈیٹا شیئر کرنے کی بات آتی ہے تو چیلنجز درپیش ہیں۔

‎ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے اسپتالوں میں محققین کےلیے اسامیوں یا نوکریوں کی کمی کی وجہ سے بھی پاکستان کےلیے اپنے اے آئی سافٹ ویئر تیار کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔

Share This Article
Facebook Whatsapp Whatsapp Email Copy Link Print
Previous Article ایران کا جوابی حملہ: بیلسٹک میزائلوں کی بارش، اسرائیلی شہری اور فوجی اہداف نشانہ
Next Article سنجے کپور انگلینڈ میں پولو کھیلتے ہوئے 53 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

FacebookLike
XFollow
InstagramFollow
YoutubeSubscribe
WhatsAppFollow
ThreadsFollow
داؤد یونیورسٹی میں الوداعی عشائیہ، اے آئی فلم مقابلے کے فاتحین کو انعامات دیے گئے
تعلیم
جون 17, 2025
اگر اسرائیل حملے روکے تو ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، اسحاق ڈار
اگر اسرائیل حملے روکے تو ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، اسحاق ڈار
بریکنگ نیوز
جون 17, 2025
نوجوانوں میں ای سگریٹس کا بڑھتا ہوا استعمال صحت کے لیے خطرہ بن گیا
Health
جون 17, 2025
کراچی میں پولیو ویکسین سے انکار کرنے والے والدین کی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کر گئی
Health
جون 17, 2025
بلڈ پریشر چیک کرنے کا بہترین وقت کونسا ہے؟
Health
جون 17, 2025
گرین، اے آر وائی یا ہم؟ اس سیزن کی ریٹنگز کی جنگ کس نے جیتی؟
بلاگ
جون 17, 2025

You Might Also Like

Health

نوجوانوں میں شوگر کی بڑھتی ہوئی شرح باعثِ تشویش، دل کے امراض اور قبل از وقت اموات میں اضافہ

By Fatima Nadeem
Health

پاکستان بچوں کے کینسر کی مفت ادویات کے عالمی پروگرام کا حصہ بن گیا ‎

By Neha Ashraf
Health

‎بی ڈی ایس پروگرام اب 5 سالہ کر دیا گیا: پی ایم ڈی سی کا اعلان

By Neha Ashraf
Health

وزیرصحت مصطفیٰ کمال کا دورہ قطر، میڈیسن اور ویکسین کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

By Neha Ashraf
MediaHyde
Facebook Twitter Youtube Rss Medium

About US

Your instant connection to breaking stories and live updates. Stay informed with our real-time coverage across politics, tech, entertainment, and more. Your reliable source for 24/7 news.

Top Categories
  • تازہ ترین
  • سیاست
  • انٹرٹینمنٹ
  • تعلیم
  • کھیل
  • مذہبی
  • میٹروپولیٹن
  • موسمیات و ماحولیات
Usefull Links
  • Contact Us
  • Disclaimer
  • Privacy Policy
  • Cookies Policy
  • Advertising Policy
  • Terms & Conditions

© 2025 Media Hyde Network. All Rights Reserved.

Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?