ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی خوبصورتی سے متعلق ٹپس نوجوانوں کی جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بہت سی نوعمر لڑکیاں روزانہ ایسے خطرناک اسکن کیئر پراڈکٹس استعمال کر رہی ہیں جن میں تیز کیمیکلز جیسے گلائکولک ایسڈ اور ریٹینوئڈز شامل ہیں۔ یہ اجزاء جلد پر جلن، سوجن اور الرجی کا باعث بن سکتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹک ٹاک پر دکھائے جانے والے بیوٹی روٹینز میں صرف 26 فیصد میں سن اسکرین کا استعمال شامل ہوتا ہے، جس سے جلد کے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
کچھ مقبول ٹک ٹاک ہیکس — جیسے لیموں، بیکنگ سوڈا لگانا یا گھریلو مائیکرو نیڈلنگ کرنا — جلد کی قدرتی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ماہرین نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو سوشل میڈیا پر دیکھے گئے بیوٹی مشوروں کو آزمانے سے پہلے ماہر امراض جلد (ڈرمٹولوجسٹ) سے مشورہ کرنے کی ترغیب دیں۔