افریقہ کو شدید موسمی حالات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کا سامنا
جنیوا / ایتھوپیا : افریقی براعظم کو موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے تباہ کن اثرات کا سامنا ہے، جہاں شدید موسمی حالات سے بڑے پیمانے پر تباہی، بے گھر ہونے اور جانی نقصان ہو رہا ہے۔ یہ انکشاف عالمی موسمیاتی تنظیم (WMO) کی ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سیلاب، خشک سالی، اور شدید گرمی کی لہریں افریقہ بھر میں زیادہ کثرت اور شدت کے ساتھ ظاہر ہو رہی ہیں، جو لاکھوں افراد کو براہِ راست متاثر کر رہی ہیں اور خطے کی ترقی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ 2024 میں افریقہ کے قرن (Horn of Africa) خطے میں ریکارڈ توڑ گرمی اور طویل خشک سالی دیکھنے میں آئی، جبکہ جنوبی افریقہ شدید بارشوں اور سیلاب سے دوچار رہا۔
موسمیاتی تبدیلی سب سے زیادہ متاثرہ اور کمزور لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے
کی سیکریٹری جنرل سیلسٹے ساؤلو نے کہا۔ WMO
"افریقہ، جو عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں سب سے کم کردار رکھتا ہے، سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔”
ایتھوپیا میں، کئی برسوں کی خشک سالی کے بعد آنے والے اچانک سیلاب نے ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ہے، اور مقامی کمیونٹیاں اب بھی اس بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ موسمی شدتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔
"ابتدائی انتباہی نظام زندگیاں بچاتے ہیں۔ ہمیں موسم کی پیشگوئی اور آفات سے بچاؤ کی تیاری میں موجود خلا کو پُر کرنا ہوگا،” ساؤلو نے زور دیا۔
WMO نے افریقی ممالک کو موسمیاتی لچک، پائیدار زراعت اور علاقائی تعاون میں سرمایہ کاری بڑھانے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ ان اثرات کا مقابلہ کر سکیں۔ ادارے نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو اخراج کم کرنے اور موافقتی حکمت عملیوں کی مالی معاونت میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
"افریقہ کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ دنیا آج کیا اقدامات کرتی ہے،” رپورٹ میں کہا گیا۔